راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بات چیت کے لیے ہمیشہ تیار ہیں کبھی بات چیت سے انکار نہیں کیا
عمران خان نے کہا کہ بات ان سے کریں گے جن کے پاس فیصلہ کرنے کی قابلیت ہے۔ محمود خان اچکزئی کو بات کرنے کا مینڈیٹ دیا ہے وہ ان سے کوئی افر لے کر آئے گا تو بات اگے بڑھے گی
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم ان سے بات کریں گے تو مطلب ہم نے فراڈ الیکشن قبول کر لیا
عمران خان نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہتے ہیں بات کرو، ان سے کیا بات کریں جن کو خوف ہے کہ الیکشن کھل گیا تو ان کی سیاست ختم ہو جائے گی۔
عمران خان نے کہا کہ ان کے ریکارڈ گنیز بک میں 2 درج کیے جائیں گے، گنیز بک میں ایک یہ ریکارڈ درج ہوگا کہ انہوں نے ووٹ کو عزت دیتے دیتے بوٹ کو عزت دی جبکہ دوسرا ریکارڈ یہ درج ہوگا کہ نواز شریف نے4 چیفس کو ساتھ ملایا پھربھی الیکشن ہار گیا
یہ جب بات چیت کا سنتے ہیں تو 9 مئی کا شور مچانا شروع کر دیتے ہیں، اور 9 مئی ان کی انشورنس پالیسی ہے، اگر 9 مئی کھل گیا اور وہ اسے بھول گئے تو حکومت کے ساتھ ساتھ ان کی سیاست بھی ختم ہو جائے گی۔
عمران خان نے بات کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف سے زیادہ کسی کو فوج کو برا بھلا کہتے نہیں سنا
حمود الرحمن کمیشن رپورٹ کا پہلی دفعہ احسن اقبال سے سنا تھا۔ سٹیٹ ود ان دی سٹیٹ کا بیان بھی احسن اقبال نے ہی دیا تھا، احسن اقبال نے ہی کہا تھا کہ ملک میں میانمار بننے جا رہا ہے
عمران خان نے مزید گفتگو میں کہا کہ اگر میں اکسفورڈ یونیورسٹی کا چانسلر بن گیا تو یہ پاکستان کے لیے اعزاز کی بات ہوگی